Sunday, September 29, 2013

Muslim Saleem – ghazal Sept 29, 2013

ghazal ke log
WO DOOR KAY HON DIWAANE, KE HON QAREEB KE LOG

HAIN MADHA-KHWAAN USI PAIKAR-E-AJEEB KE LOG

HAIN KAARZAAR KAI AUR BHI ZAMANAANE MAIN

HILAAL HI SAY ULAJHTAY HAIN KYOON SALEEB KE LOG

SARON KI GINTI NAY AAKHIR KIYA USAY RUSWAA

AMEER-E-SHEHR PAY BHAARI PADAY GHAREEB KE LOG

JAHAAN MAIN DHOOM HAI JINKI YARAF NIGAAHI KI

DIKHAYEE KYOON NAHEEN DETAY UNHEN QAREEB KAY LOG

GUL-E-KHAMOOSH KA DETAA NAHEEN HAI SAATH KOI

HAIN SAARE HAASHIYA-BARDAAR ANDALEEB KE LOG

NAZAR BACHA KAY HAM USDILRUBA SAY MIL AAYE

GALI MAIN GHOOMTAY PHIRTAY RAHE RAQEEB KAY LOG

WATAN SAY AAJ CHALAA HOON YE SOCH KAR MUSLIM

KAHEEN TOMUJH KO MILENGAY MERAY NASEEB KE LOG

Saturday, September 28, 2013

Muslim Saleem ki ghazal par manzoom tabsire



Owais Jafrey sb., Washington, USA
فکر و فن، لہجہ، معانی، صوت و آہنگ کا کمال
مسلم، اِک شا عر بڑے ہیں اطّلا عاً عرض ہے
***************************************************************

 Ahmad Ali Barqi Azmi, Delhi
Rang e Muslim se numayaaN hai shaoor e fikr o fun
Woh sukhanwar ek bade haiN ittela'an arz hai 

رنگِ مسلم سے نمایاں ہے شعورِ فکر و فن وہ سخنور اک بڑے ہیں اطلاعاََ عرض ہے احمد علی برقی اعظمی 
 **********************************************************************************************************
  Zia Shahzad Shahzad, Karachi, Pakistan
  • Zia Shahzad Shahzad , Karachi, Pakistan
     واہ واہ ! کیسی انوکھی ہے یہ مسلم کی ردیف
     ۔ ۔ ۔ ۔ شعر میں موتی جڑے ہیں اطلاعاً عرض ہے

Tuesday, September 24, 2013

Naqshband Qamar Bhopali ki manzoom tareekh "Hammasa" par ek taairna nazar: Muslim Saleem

نقشبند قمرؔ نقوی بھوپالی کی مایۂِ ناز تخلیق حمّاسہ جلد اوّل پر ایک طائرانہ نظر۔ مسلمؔ سلیم
تبصرے سے پہلے میں ایک وضاحت کردو کہ نقشبند قمرؔ نقوی بھوپال میں تولد ضرور ہوئے لیکن پاکستان ہجرت کرگئے اور اب ٹلسا، یو۔اس۔اے میں سکونت پذیر ہیں۔ عجیب اتفاق ہے کہ وہ بھوپالی کہلا کر بھی اب بھوپالی نہیں ہیں جبکہ خادم بھوپال میں تولد نہ ہوکر بھی اب بھوپالی ہے۔ ایک اور اتفاق یہ ہے کہ منصب منزل جہاں نقشبند قمرؔ نقوی صاحب تولد ہوئے تھے میرے غریب خانے سے کچھ ہی فاصلے پر ہے اور میں دفتر آتے۔جاتے روز ادھر سے گذرتا ہوں۔ لیکن اس سے یہ عندیہ ہرگز نہیں لیا جائے کہ تبصرہ کا مقصد بھوپالیت یا ذاتی تعلقات سے ہے کیوں کہ میں آج تک نقشبند قمرؔ نقوی بھوپالی سے نہیں ملا ۔ان سے میری انٹرنیٹ ملاقات تب ہوئی جب میں نے ۳؍ برس پہلے کسی رسالے سے ان کی تصویر اور کلام لے کر اپنی ویب ڈائریکٹری ’’اردو پوئٹس انیڈ رائٹرز آف اردو ‘‘ میں شامل کرکے ان کو اس سے مطلع کیا تھا۔تب سے اب تک شاید کچھ ہی ای۔میل کا تبادلہ ہو ا ہوگا کہ اچانک ایک دن ان کی کتاب حماسہ کی پہلی جلد موصول ہوئی۔ میں نے اسکا مطالعہ کیا اور اس نتیجے پر پہنچا کہ اس کتاب سے قارئین کو رو شناس کراؤں۔
نقشبند قمرؔ نقوی بھوپالی کی حمّاسہ اردو ادب کی تاریخ میں اپنی نوعیت کی واحد کتاب ہے۔یہ ہندوپاک کی منظوم تاریخ ہے (محمد بن قاسم سے تقسیم ہند تک اور پھر پاکستان) ۔ کتاب ۸ جلدوں میں مرتب کی جانی ہے۔ دو جلدیں شایع ہو چکی ہیں۔ ایک زیرِ طبع ہے جبکہ ۵ ؍معرض تحریر میں آنی ہیں۔ اردو میں اس سے مماثل نوعیت کی واحد کتاب حفیظ ؔ جالندھری کی شاہنامۂِ اسلام ہے۔ لیکن یہ بیشتر سیرۃ النبی ﷺ مبنی ہے اور اسکے واقعات چند غزوات و متعلقات تک محفوظ ہیں۔ اسکے اشعار کی تعداد بھی محض چند ہزار ہے۔ اسکے مقابلے میں حماسہ جلد اول ہی میں ۶۳۰۰؍ اشعار ہیں۔ ایلےئڈ کے خالق ہومر کے سامنے ایک افسانہ تھا جسکے ذریعے وہ ہر عقلی اور غیر عقلی واقعات کو بیان کرتا چلا گیا ہے۔ فردوسی کے شاہنامے کا زمانہ بھی ماقبلِ تاریخ ہے۔اردو مراثی میں بھی اسلامی تاریخ کے حوالے موجود ہیں۔ ان کے بعد حفیطؔ نے اس عمل کو ضخامت اور اجتماعیت بخشی۔ لیکن نقشبند قمرؔ نقوی بھوپالی کی حمّاسہ مجھے ان سب سے آگے کی چیز معلوم ہوتی ہے۔
بقول ڈاکٹر رئیس احمد خان قمر ؔ نقوی کی تاریخِ پاکستان وہند پر گہری نظر ہے۔ شاعرانہ مجبوریوں سے قطع نظر انھوں نے تاریخی حقائق سے رو گردانی نہیں کی ہے اور سچائی کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا ہے۔ واقعات کو ایسے ہی مظوم کیا ہے جیسے وہ مستند تواریخ میں درج ہیں۔ یہ بذاتِ خود ایک بڑا کارنامہ ہے۔
لیکن نقشبند قمرؔ نقوی بھوپالی نے واقعات اور حالات منظوم ہی نہیں کیا بلکہ ان کا مورخانہ تجزیہ بھی کیا ہے۔ وہ صرف شاعرہی نہیں ہیں، غوروفکر کرنے بھی جانتے ہیں۔ ان کے یہ تجزئے ان کی تاریخی بصیرت کے شاہد ہیں۔
بقول محمد نظام الدین اس منظوم فاضل مورخ اور شاعر نے نہ صرف یہ کہ تاریخی واقعات کو نقشہ کھئنچ دیا ہے بلکہ ’’حماسہ‘‘ کی ادبی حیثیت بھی بہت بلند ہے جس کے مطالعہ سے ذہن کو تسکین اور ذوق کو آسودگی ملتی ہے کیونکہ حمّاسہ میں تاریخ بھی ہے، ادب و فکر بھی اور غنا ء بھی۔
مورخین اور ادباء پر تاریخ کا لکھنا گویا لازم ہے البتہ تاریخ کو مفصل، مکمل اوعر مستند حالت میں نظم کرنے بہت دشوار کام ہے۔ نقشبند قمرؔ نقوی بھوپالی کی یہ تصنیف ایک گراں مایہ کتاب ہے اور امید ہے کہ قارئین نہ صرف اس سے متاثر ہونگے بلکہ اسے ہر طبقۂِ خیال میں فکر و ادب کا اعلیٰ مقام حاصل ہوگا۔
نمونۂِ کلام
ضروری ہے کہ کلام کی ایک جھلک بھی قارئین کو دکھا دی جائے۔ یہاں میں کتاب کے ’’نقطۂِ آغاز ‘‘ کا پہلا بند نقل کر رہا ہوں۔
چراغِ خیالات روشن ہوا ؍ تخیّل گلستاں بہ دامن ہوا ؍ فروزاں ہوئی شمعِ بزمِ سخن ؍ مہکنے لگی خوشبوئے علم و فن ؍ درخشاں ہوا ماہتابِ خیال ؍ بچھا ہر طرف ایک ایک پُرنور جال ؍ فضا ذہن کی ساحرانہ ہوئی؍ ہر اک بات رنکیں فسانہ ہوئی ؍ مہکتا ہے الفاظ کا گلستاں ؍ معانی کا رخشندہ ہے ارمغاں ؍ بہار آفریں زر فشاں عنبریں ؍ مضامین کے عارضِ آتشیں ؍ مرصع ، مزین ، مکمل بہار ؍ سراپا منور، مجسم نگار ؍ شبستانِ جاں نور افزا ہوا ؍ تخیل میں طوفان برپا ہوا ؍ ضیا پوش ہونے لگا حرف حرف ؍ مضامین حاضر ہوئے صف بہ صف ؍ زبانِ فصاحت پہ اسرارِ فن ؍ بلاغت کا ہے پُر بہاراں چمن ؍ کھلا مہر کا در، سحر ہوگئی ؍ نظر اٹھ کے حسنِ نظر ہو گئی ؍ گلستانِ وجداں کی سر حد کے پار ؍ شب وروز رہتے ہیں سرگرمِ کار ؍ سجاتا ہے لمحات کا لالہ زار ؍ خزاں کی ہتھیلی پہ فصلِ بہار ؍ہلاتا ہوں خوابوں کی زنجیر کو ؍ پروتا ہوں نظروں میں تعبیر کو ؍ لہو میں بھگوتا ہوں تحریر کو ؍ کئی رنگ دیتا ہوں تصویر کو ؍ سیاحت کروں ملکِ تخئیل کی ؍ ذرا دے صحبت ہو جبریل کی ؍ کروں جمع گرد اپنے ماہ و نجوم ؍ رتوں ، موسموں، رنگ و بو کا ہجوم ؍ خیالوں کو اذنِ سفر دے چلوں ؍ شبِ شعر کو میں سفر دے چلوں ؍ حقیقت سے پردہ اٹھاتا چلوں ؍ صفاتِ قلم بھی دکھاتا چلوں ؍ قلم رقص کرتا بصد ناز اٹھے ؍ تخیّل بہ تقریبِ پرواز اٹھے
کتابت کی اغلاط
لیکن کتابت کی اغلاط نے کتاب کے حسن کو مجروح کیا ہے۔ پہلی جلد کی کتابت کی اغلاط کی نشاندہی میں یہاں تنقید کے لئے نہیں بلکہ قارئین کی رہنمائی کے لئے کر رہا ہوں، اور اس لئے بھی کہ آئندہ اشاعت میں ان کو دور کیا جا سکے۔
صفحہ ۲۳ و القلم کو والقلم پڑھا جائے۔ صفحہ ** صفحہ ۴۴۔۔۔۔۲۹ ؁ھ کی جگہ ۹۲ ؁ھ ** صفحہ۷۰۔۔۔اجل کا جوتا ہے اک دن پیام کی جگہ اجل کا جو آتا ہے اک دن پیام ** صفحہ ۷۰ ۔۔اور نساں کی جگہ انساں ** صفحہ ۷۲ ۔ جہاں با نئی کو جہاں بانئِ** صفحہ ۷۳ ۔۔آحرش کو آخرش ** صفحہ ۷۳۔۔ندیموں آخر سنبھالا اسے کی جگہ ندیموں نے آخر سنبھالا اسے ** صفحہ ۷۸ عداوت کے طوفاں کا رخ پھیر دے کی جگہ عداوت کے طوفاں کا رخ موڑ دے ** صفحہ۸۴۔۔نمایاں ہوا مشرق سے آفتاب میں مشرق کی جگہ شرق ** صفحہ ۸۶؍ بجے کو ہوا ہار نمے کی جگہ ہارنے** صفحہ ۸۹؍ مناسب نہ مجھی مگر جنگِ عام میں مجھی کی جگہ سمجھی ** صفحہ ۹۲؍ جنوں سرفروشی کا بھی یادہ ہو کو زیادہو پڑھیں ** صفحہ ۹۹؍ ہر اک نگیں کو رنگیں ** صفحہ ۱۰۲؍ آب رو دوں کی جگہ آب رودوں ** صفحہ ۱۰۳؍ سوا راس جگہ سوار اس کے** صفحہ ۱۰۷؍ تھے نہراہ اسپ و شتر بے شمار میں نہراہ کی جگہ ہمراہ ** صفحہ۱۰۸؍ بڑا شاہ غزنی شہرا ہوا کی جگہ بڑا شاہ غزنی کا شہرا ** صفحہ ۱۰۹؍ ملا فوجِ غزنی حکمِ سفر کی جگہ فوجِ غزنی کو حکمِ سفر** ْ ص ۱۱۵؍ گولیار راس کی جگہ گولیار اس کی ** ص ۱۳۴؍ تورایخ کی جگہ تواریخ ** ص ۱۳۹ نئی شاہرا ہیں کی جگہ نئی شاہراہیں ** ص ۱۴۶؍ کا روانِ شمیم کی جگہ کاروانِ شمیم ** ص ۱۴۸؍ حراسان کی جگہ خراسان ** ص ۱۴۹؍ حروج کی جگہ خروج ** ص ۱۴۹؍ علاقے جو اطراف کے تھے لے لئے کی جگہ علاقے جو اطراف کے تھے لئے ** ص ۱۷۹ وہ ناقوس و گھنٹے جاتے ہوئے کی جکہ وہ ناقوس و گھنٹے بجاتے ہوئے ** ص ۱۸۵ ہوا ان پہ قطدعنہ کوئی اثر کی جگہ ہوا ان پہ قطعاً نہ کوئی اثر ** ص ۱۹۹؍ خلافت گئی آلِ عباس کی جگہ خلافت گئی آلِ عباس میں ** ص ۲۰۰؍ کئی صوب بڑھ کر ریاست بنے کی جگہ کئی صوبے بڑھ کر ریاست بنے ** ص ۲۰۴؍ نیا بت کی جگہ نیابت** ۲۰۸؍ لبادوں مے نیچے سے نلی زرہ کی جگہ نکلی زرہ ** ۲۱۰؍ دلہی کی جگہ دہلی ** ۲۱۲ ؍ کاملا کی جگہ کاملاً ** ۲۲۰؍ وہ سلطاں کی خدمت میں حاجر ہوا کی جگہ حاضر ہوا ** ۲۲۰؍ نہ تسخیر ہندوستاں خیال کی جگھنہ تسخیر ہندوستاں کا خیال ** ۲۲۱؍ سمجھتے تھے سب اس لی اعلیٰ صفات کی جگہ سمجھتے تھے سب اس کی اعلیٰ صفات ** ۲۲۱؍ فطرتا، عدیا اور مزاجا کی جگہفطرتاً، عدےًا اور مزاجاً ** ۲۲۲؍ ومجھتا تھا کی جگہ سمجھتا تھا ** ۲۲۳مسلاں کا اخراج ممکن کی جگہ مسلماں کا اخراج ممکن نہپیں ** ۲۲۵؍ جو تنظیم ملکی تھی وہ ساری رہی کی جگہ جو تنظیم ملکی تھی ساری رہی ** ۲۲۸؍لہا کی جگہ لیا ** ۲۲۸؍ کاملاً کی جگہ کاکلاً ** ۲۲۹؍ امھا کی جگہ اٹھا ** ۲۳۰؍ گرچہ کی جگہ اگرچہ ** ۲۳۸؍ بیدرائی کی جگہ بیداری، مصرف ذکر خدا کی جگہ مصروفِ ذکرِ خدا ، جل وہ کی جگہ جلوہ ** ۲۳۹ ؍ تو پھر کاملہ کی جگہ کاملاً ** ۲۴۱؍ یہاں ملی دین کو شہریت کی جگہ یہاں پر ملی دین کو شہریت ** ۲۴۲؍ یزم کی جگہ بزم ** ۲۴۴؍ ۱۔ انجان کی جگہ زنجان ۲۔ ادھر شہر مے آداخل کی جگہ ادھر شہر میں آپ داخل ۳۔ چشمِ بصرت کی جگہ چشمِ بصیرت ** ۲۴۶؍ وہ طلمامت کی جگہ ظلمت** ۲۴۷؍ ہوا خلاق کی جگہ ہواخلاق ** ۲۴۹؍ بہا جیسے ہنگام کی جگہ بپا جیسے ہنگام ** ۲۵۰؍ زما میں ایماں کی جگہ زمانے میں ایماں ** ۲۵۱؍ ہوئی قطع را، سلو کو صفا کی جگہ ہوئی قطع راہِ سلوک و صفا ** ۲۵۱؍ جو یوں معرفت میں نگانہ کی جگھ یگانہ ۲۔ توہ رون سے کی جگہ تو ایران سے ۳، کئی رہ مایان دیں کی جگہ رہنمایانِ دیں ۴۔ پیر ان پیر کی جگہ پیرانِ پیر ۴۔ سہرور دی کی جگہ سہروردی ** ۲۵۲؍ ذرا سار کا کی جگہ ذرا سا رکا ۲۔ زرر فشاں کی جگہ زر فشاں ۳۔ مسندر شد کی جگہ مسندِ رشد ** ۲۵۹؍ہوا مسند آراج و آرام شاہ کی جگہ ہوا مسند آراجو آرام شاہ ** ۲۶۱؍ نہ ظاہر عیاں ہے نمہ کی جگہ نہ ظاہر عیاں ہے نہ ** ۲۶۱؍ قبیلہ تھا ترکی نذاد کی جگہ نژاد ** ۲۶۱؍ مصد شوق کی جگہ بصد شوق **
۲۶۳؍ نہ بھلے گا کہ جگہ نہ بھولے گا قبا چست کی جگہ قباچست ** ۲۶۴؍ مرتب کیا اس کو ہٹھیار کی جگہ ہتھیار ۲۔ قیادت کی تھیں قدرتا کی جگہ قدرتاً ۳۔ رہبری ک نکات کی جگہ رہبری کے نکات ** ۲۶۸؍ سرشتا کی جگہ سرشتاً ۲۔ سمجھتا تھا حالات سارے جگہ حالات کے سارے ۳۔ ششہی کی جگہ شہی ** ۲۶۹؍مسلمان طبعا کی مسلمان طبعاً ** ۲۷۱؍ بڑھا ان کی ناجب کی جگہ بڑھا ان کی جانب ۲۔ لیا ہاتھ میں تیہغۂ خون بار کی جگہ لیا ہاتھ میں تیغۂِ خون بار ۳۔ کی گرم بازار کی جگہ کیا گرم بازار ۴۔ کیا اک جماعت نے فعری کی جگہ فوری ** ۲۷۳؍ ہو اگرم کی جگہ ہوا گرم ۲۔ بتدریض کی جگہ بتدریج ** ۲۷۴؍ سیاست مدارا ور مردم شناس کی جگہ سیاست مدار اور مردم شناس ۲۔عبادت ریاضت میں تھانی نام کی جگہ عبادت ریاضت میں تھا نیک نام ۳۔ شکوہ و جلالت جنم سحر کی جگہ شکوہ و جلالت میں نجمِ سحر ** ۲۷۵؍ خو ا رزم کی جگہ خوارزم ۲۔ خوا رو پست کی جگہ خواروپست ** ۲۷۶؍ بہ عزم و غا کی جگہ بہ عزمِ وغا ** ۲۷۷؍ خوا رزم کی جگہ خوارزم ۲۔ توریخ کی جگہ تواریخ ۳۔ ایسا و بال کی جگہ ایسا وبال ** ۲۷۸؍ ویں تھا کچھ امید کی جگہ وہیں تھا کچھ امید ۲۔ سالطان کی جگہ سلطان ۳۔ ھرتا کی جگہ بھرتا ** ۲۸۰؍ تدبی رہو کی جگہ تدبیر ہو ۲۔ فت نے کی جگہ فتنے ۳۔ خوا رزم کی جگہ خوارزم ** ۲۸۱؍کوئی اس کی مکل میں کی جگہ کوئی اس کی مشکل میں ** ۲۸۲؍ نرمی وقت کی جگہ نرمی کا وقت ۲۔ سدھ کی جگہ سندھ ** ۲۸۳؍ کیا اس اجرائے کی جگہ کیا اس نے اجرائے ۲۔ بنہ تھا جس کی کی جگہ نہ تھا جس کی ** ۲۸۵؍ کہ ظاہر تھا جو لچھ کی جگہ جو کچھ ۲۔ وہ سر ا تارا کی جگہ سر اتارا ۳۔ کاملا کی جگہ کاملاً ** ۲۸۶؍ گرانے سے آنسو تیو کی جگہ گرانے سے آنسو تو ۲۔ ناظم وصلعدار کی جگہ ناظم و ضلعدار ** ۲۸۹؍ مسلاں کی طاقت کی جگہ مسلماں کی طاقت ۲۔ اصولا کی جگہ اصولاً ** ۲۹۱؍ موء دب کی جگہ مؤدّب ۲؍ ندادورب اشی کی جگہ ندا دورباشی ۳۔ علم بادشاہانہ سایہ فگن کی جگہ علم بادشاہانہ تھا سایہ فگن ** ۲۹۲؍ ہمتنی کی جگہ ہمّت نہیں ** ۲۹۴؍ کریں بڑھ کے بھیلسا پائمال بڑھ کے اب بھیلسا ** ۲۹۵؍ ہاٹھیوں کی جگہ ہاتھیوں ۲۔ نیزیہ کی جگہ نیزے ** ۲۹۶؍ یہ کیفیت اضطراری کی جگہ یہی کیفیت ** ۲۹۷؍ جو کچھ دن رے کی جگہ جو کچھ دن رکے ** ۲۹۹؍ کاملا کی جگہ کاملاً ۲۔ حراج کی جگہ خراج ** ۳۰۰؍ یہ ب صغیر ایک ملک و سیع کی جگہ یہ برِّ صغیر ایک ملکِ وسیع ۲۔ کائد کی جگہ قائد ** ۳۰۰؍ معتمفد کی جگہ معتمد ** ۳۰۱؍ جو سلطاں کی جانبا کی جگہ جو سلطاں کی جانب ** ۳۰۲؍ اتلجا کی جگہ التجا ۲۔ گردش میں آ مسرت کی جگہ گردش میں آیا ** ۳۰۳؍ حومت کی جگہ حکومت ۲۔ کروں تیغِ دو دھار کوب نیام کی جگہ کو بے نیام ۳۔ جارہ کی جگہ جاری ** ۳۰۴؍ حرکت کا دل کی جو حساب کی جگہ حر کت کا دل کی کیا جو حساب ** ۳۰۷؍ ہو جرأت کا موقعہ تع کی جگہ ہو جرأت کا موقع تو ** ۳۰۹؍ ادا رات لازم کی جگہ اداراتِ لازم ** ۳۱۳؍ اندھیری ہو ہئی کی جگہ اندھیری ہوئی ** ۳۱۴؍ امروں وزیروں کی جگہ امیروں وزیروں ۲۔ کسی اہلیت کی نمہ کی جگہ کسی اہلیت کی نہ ** ۳۱۴؍ سرشتاہی کی جگہ سرشتاً ہی ۲۔ شراب بو کباب کی جگہ شراب و کباب ** ۳۲۰؍ بن ما حکمراں کی جگہ بنا حکمراں ** ۳۲۲؍ اس کا عہد و فا کی جگہ عہدِ وفا ۲؍ برا فروختہ کی جگہ برافروختہ ** ۳۲۳؍ مسائل کی تصیل کی جگہ مسائل کی تفصیل ** ۳۲۴؍ ہوئے اہل شیر کی جگہ اہلِ شہر ۲۔ مگر اک دفعہ اٹھا پڑیں کی جگہ اٹھ پڑیں ** ۳۲۹؍ دئے اس نے اجام کی جگہ انجام ** ۳۳۰؍ ہوئی تخت پر آکے جل وہ گذار کی جگہ جلوہ گذار ** ۳۳۳؍ ولہی سازشوں کی جگہ وہی سازشوں ** ۳۳۴؍ گرچہ وہ سلطان کی جگہ اگرچہ وہ سلطان ** ۳۳۵؍ ادھر چند ڈاکو بھی منتظر کی جگہ ادھر چند ڈاکو بھی تھے منتظر ۲۔ دلی کے شکری کی جگہ لشکری ** ۳۳۹؍ حرابی کی جگہ خرابی ۲۔پتھا شہزادہ کی جگہ تھا شہزادہ ** ۳۴۱؍ ملا ہپند میں کی جگہ ہند میں ۲۔ اہمتام کی جگہ اہتمام ۳۔ امیروں کو اس کا بہت م ہوا کی جگہ غم ہوا ** ۳۴۲؍ ہوئی سلح کی ایک صورت کی جگہ ہوئی صلح کی ۲۔ مرتب ہو از سر نو کی جگہ مرتب ہوا ازسرنو ** ۳۴۴؍ خود اسے نہ تھا ان کاممکن علاج کی جگہ خود اس سے نہ تھا ان کاممکن علاج ** ۳۴۶؍ بنے یہ غلام اور یچے گئے کی جگہ بنے کہ غلام اور بیچے گئے ** ۳۴۹؍ تھے یہ لوگ تھے فوج رکھنے میں سست کی جگہ کہ یہ لوگ تھا فوج رکھنے میں سست ** ۳۵۱؍ نتیجہ کہ امن و ما ں کی جگہ امن و اماں ** ۳۵۲؍ ہوئے کا ملا کہ جگہ ہوئے کاملاً ** ۳۵۳؍ نہ پچناب میں کی جگہ نہ پنچاب میں ۲۔ بیٹا بججیا وہاں کی جگہ بیٹا بھیجا وہاں ** ۳۵۴؍ علاقوں کو تا راج کی جگہ تاراج
۳۵۷؍ چناچہ کی خسرو وارث مرا کی جگہ چناچہ کیخسرو ہے وارث مرا ** ۳۶۲؍ حقائق کا ہے کا ملا بندوبست کی جگہ کاملاً بندوبست ** ۳۶۳ ؍ لازما کی جگہ لازماً ۲۔ کاملا کی جگہ کاملاً
فنّی مشورہ
صفحہ ۳۳ ؍سچائی پہ تھا منحصر کاروبار۔کو ۔صداقت پہ تھا منحصر کاروبار کیا جا سکتا ہے۔ ** کہیں بلََخ (بَ لَ خ) اور کہیں بلخ ( بَ ل خ ) استعمال ہوا ہے۔ ** صفحہ ۱۰۶؍ جدھر بھی یہ ہاتھی پلٹ کر گئے؍سواروپیادے کچل کر گئے۔ اس شعر کے دونوں مصرعوں میں ایک ہی قافیہ استعمال ہوا ہے۔ ** صفحہ ۱۰۹؍ ملاؤں گا میں خاک و خوں میں اسے ؍ پڑھاؤں گا ایسا سبق میں اسے ۔ اس شعر میں ایک ہی قافیہ دونو ں مصرعوں میں ہے ** صفحہ ۱۸۷ ؍ نظر اک دفعہ پھیر اٹھی سوئے رن (فارسی اور ہندی الفاظ سے ترکیب بنائی گئی ہے ** ص ۱۷۹ وہ ناقوس و گھنٹے بجاتے ہوئے اس مصرعے میں بھی عربی اور ہندی لفظ کو واو عطف سے جوڑا گیا ہے۔ ** ص ۲۴۸ ؍ ولایت کا ایک اور در کھل گیا۔۔۔مقام حقیقت کا در کھل گیا۔۔۔۔ ایک ہی قافیہ دونوں مصرعوں میں ** ص ۳۲۸؍ خواتین کا کوئی حصہ نہ تھا۔۔کوئی صنفِ نازک کا حصہ نہ تھا۔۔ایک ہی قافیہ دونوں مصرعوں میں ** ۳۶۶؍ مہذب ابھی تک تھا اعلیٰ و زیر۔۔تھا مشکل کہ ہوتا کسی سے وہ زیر۔۔ایک ہی قافیہ ** ۳۳۹؍ خزانے سے لیتا نہ تھا کوئی مال۔۔سمجھتا رعایا کا ہے سارا مال۔۔ایک ہی قافیہ ** ۳۴۰؍ حقیقت میں محمود خود نرم تھا۔۔طبیعت میں اس کی بہت حلم تھا۔۔نرم اور حلم قافیے نہیں ہو سکتے ** ۳۴۲؍ اس عہدے کا وہ مستحق ہی نہ تھا۔۔وہ خواجہ سرا تھا مدبر نہ تھا۔ ایک ہی قافیہ ** ۳۴۳؍ بہت روز وہ مسند آرا رہا ۔مدبر تھا وہ گلشن آرا رہا۔۔ ایک ہی قافیہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مصنف کا پتہ ۔ نقشبند قمرؔ نقوی بھوپالی ۔ ۶۴۴۶۔ ٰنڈیانا پولس، ٹلسا، او۔کے۔۷۴۱۳۶، یو۔ایس۔اے۔ سن اشاعت ۲۰۰۹؍۔ قیمت۔۳۰۰ روپے۔ ناشر۔ ایجوکیشنل بک ہاؤس، ۳۱۰۸،وکیل اسٹریٹ، کوچہ پنڈت، لال کنواں، دہلی۔۶، انڈیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مسلمؔ سلیم، بھوپال ، مورخہ ۲۴؍ ستمبر ۲۰۱۳ ؁ ء

Friday, September 20, 2013

Poets' tribute to Muslim Saleem's parents

POETIC TRIBUTES TO MUSLIM SALEEM’S PARENTS BY DR. AHMAD ALI BARQI AZMI (DELHI), ZIA SHAHZAD SHAHZAD (KARACHI) AND NAZAKAT ALI AAZIM (CHICAGO, ILLINOIS) GRAPHICS COURTESY POET MOHD ALEEMULLAH KHAN WAQAAR (SAHARANPUR-INDIA)
************************************
MERA SHER IS TARAH HAI
JIN SAY HAY YE WUJOOD, ZABAAN HAI, KALAAM HAI
UN DO AZEEM ROOHON KO MERA SALAAM HAI
**********************************
Zia Shahzad Shahzad (Karachi)
مسلم سلیم میرا بھی پہنچے انہین سلام

۔ ۔ ۔ بیشک عظیم روحوں کا جنت ہی ہے مقام ۔
۔ ۔ ایسی عظیم روحیں نہ ہوتیں تو سوچیں آج
۔ ۔ ۔ ۔ مسلم بھلاکہاں سے یہ پاتا عروج و بام
۔ ۔ ۔ ان کی دعائوں سے ہی مقدر سنورتا ہے
۔ ۔ ۔ ۔ مسلم ہوا ہے آج زمانے میں نیک نام
۔ ۔ ۔ امّ حبیبہ ،ڈاکٹر واحد سلیم کو
۔ ۔ ۔ دنیا رکھے گی یاد بہت ، پائیں گے دوام
۔ ۔ ۔ شہزاد مجھ کو پہلے ہی اندازہ تھا یہی
۔ ۔ ۔ مسلم کے جس وجہ سے ہیں دیوانے خاص و عام

۔ ۔ ۔ ۔ ( مسلم بھائی آپ کے والدین مرحومین میرے لئے بھی انتہائی محترم و مقدم ہیں ، ان کے حضور اس ناچیز کا نزرانہ۶ عقیدت پیش خدمت ہے ، قبول فرمائیں ۔ ان کی مغفرت کے لئے دعاگو رہوں گا ۔ ۔ ۔ ) ضیا ۶ شہزاد

*****************************************************
Ahmad Ali Barqi Azmi (Delhi)
یہ عکس والدین کے مسلم سلیم کے

دنیائے رنگ و بو میں ہیں اک اُن کے یادگار
والد تھے اُن کے ایک ادیبِ سخن شناس
مسلم سلیم جن کے ہیں فرزند ہونہار
اُمِّ حبیبہ والدہ اُن کی تھیں پاکباز
فززند جن کا آج جہاں میں ہے نامدار
ہیں اپنے خانداں کی وراثت کے وہ امیں
وردِ زباں ہیں جن کے سبھی آج شاہکار
والد تھے تھے ان کے فارسی دانی میں باکمال
خیام نو سے جن کا تبحر ہے آشکار

***************************************** ***
Zia Shahzad Shahzad (Karachi)
کیا خوب برقی اعظمی ہے آپ کا خراج

بیشک سلیم بھائی ہیں فرزندِ ہونہار
تھے ڈاکٹر سلیم بڑے اک سخن طراز
مسلم سلیم عکس ہیں اور ان کی یادگار ۔
**************************** **

Nazakat Ali Aazim (Chicago, Illinois)
بر جستہ دعا

برائے مغفرت والدین کریمین للاخ مسلم سلیم مد ظلہ
پسرِ عظیم جن کے ھاں آپ سا ھُوا
لب پہ میرے غفر کی ان کے لئے دُعا
صد بار کروٹیں وہ لیں جو بہشت میں
جیسے کئے وہ آپ سے رکھے اُنہیں خُدا
--
نزاکت علی عازم

Muslim Saleem's tribute to parents

Sunday, September 15, 2013

MUSLIM SALEEM – POETIC TRIBUTES BY OTHER POETS (UPDATED TILL SEPT 15, 2013

DR. AHMAD ALI BARQI AZMI, NEW DELHI, INDIA
WAQT KIAAWAZ HAIN MUSLIM SALEEM
SHAAIR-E-MUMTAZHAIN MUSLIM SALEEM
JAAN-FAZAHAI UNKA MEYARI KALAAM
SAHIB-E-AIJAZHAIN MUSLIM SALEEM
http://urdunewsblog.wordpress.com/2013/05/31/waqt-ki-aawaz-hain-muslim-saleem-tribute-by-dr-barqi-azmi/

TANVEER PHOOL, NEW YORK, USA
NAGHMA-E-TAHNIYATHAI HAR LAB PAR
BHAI MUSLIMSALEEM DEEDAH-WAR

KHUSH-NAWA,KHUSH-ADA, BAHUT MUHLIS
AASMAN-E-ADAB PE MISL-E-QAMAR
DEKH LOWEBSITE URDU KI
BHAI MUSLIMKA KHOOB HAI YEH HUNAR
NOORPHAILETE HAIN ADAB KA SADA
DAAD DETEHAIN SAARE AHL-E-NAZAR
UNKI TAHREEHAI BAHUT AALA
UNKATARZ-E-SUKHAN RAHE GA AMAR
KYASHAGUFTA MIZAJ HAI UNKA
DIL HAIUNKA MOHABATTON KA NAGAR
ZAAT MENAPNI ANJUMAN HAIN YEH
DOSTON KEDILON MEI INKA GHAR
HAQPARASTI, KHULOOS AUR ULFAT
UN SEMAMOOR UNKE QALB-O-JIGAR
DIL UNKAKALAAM PARHIYE AGAR
UNKITAHREER MEIN NIHAAN HAI ASAR
UNKAPAIGHAM AZMAT-E-INSAAN
UNKE AFKAARHAIN UROOJ-E-BASHAR
BAZM-E-URDUKE HAR KHAZANE MEN
UNKITAHREER MISL-E-LAL-O-GUHAR
IS MENINSAANIYAT KA DARD BHAI HAI
SOZ-E-DILKA NIHAAN HAI IS MEN SHARAR
NAAMMASHHOOR HIND-O-PAK MEN HAI
MISL-E-MAHTABUNKI RAAHGUZAR
UN SESHADAB GULSHAN-E-ASHA’AR
PHOOL!SARSABZ HAI ADAB KA SHAJAR
http://urdunewsblog.wordpress.com/2013/01/21/great-poet-tanvir-phools-poetic-tribute-to-muslim-saleem/

DR. AHMAD ALI BARQI AZMI, NEW DELHI, INDIA
SHAIR E KHUSH FIKR O KHUSH GUFTARHAIN MUSLIM SALEEM
AHL E DANISH KE MOIN O YAAR HAIN MUSLIM SALEEM
“AAMA AAMAD” SE AYAANHAI UN KA HUSN E FIKR O FUN
ANDALEEB E GULSHAN E GUFTAR HAIN MUSLIM
http://www.facebook.com/photo.php?fbid=150758855108892&set=a.102809366570508.3577.100005243343973&type=1&theater&notif_t=photo_comment</a>

URDU AURMUSLIM SALEEM,  BY ZIASHAZAD SHAHZAD (Karchi)
QUDRATHAMESHA URDU PAY JO MEHRBAAN RAHI
PHOOLIPHALI, DILON PAY SADAA HUKMRAAN RAHI
MUSLIMSALEEM JAISON KA SAARA HAI YEH KAMAAL
ZINDA HAREK DAUR MAIN URDU ZABAN RAHI
MUSLIM KAAUDHNA BHI BICHHAUNA BHI URDU HAI
MAHBOOBAUKI URDU RAHI, JAAN-E-JAAN RAHI
KYA KYA NADAUR GUZRE HAIN URDU ZABAAN PARLEKIN YEHSANBHLI GARCHE BAHUT NATAWAAN RAHI
RAKH DENKOI BHI NAAM MAGAR URDU, URDU HAI
BANDISH KAYBA-WUJOOD YE WIRD-E-ZABAAN RAHI
GHALIB HAIISHQ-E-URDU, HAI IQBAL BHI BALAND
MUSLIM KAYDAM SAY URDU JAWAAN, AASMAN RAHI
 SHAHZADKAASH MAIN BHI MAHAK JAAOON MISL-E-GUL
URDU MERIZABAAN, MERA GULSITAAN RAHI

AHMAD ALI KHAN(RIYAD, S.A.)
LM -O- FUN KI MANZILO’N KE,,,, RAAH-BAR MUSLIMSALEEM,,,,
SAA’YBAAN -E- URDU KE HAIN BAAM-O-DAR MUSLIM SALEEM,,,,
...
MAHFIL -E- YARAA’N HO,,,,, YA HO PHIR KOIBAZM-E-SUKHAN,,,,
HOTAY HAIN JALWA-FIGAN,, MISL-E-QAMAR MUSLIM SALEEM,,,,

WUSA'T-E ILM-O-ADAB KA MO’TARIF SAARA JAHA’N,,,,
SEHN-E-URDU KE HAIN NAKHL-AAWAR SHAJAR MUSLIMSALEEM,,,,

ANGINAT AUSAAF HAIN,,,,,,, “AHMED” RAQAM KYA-KYAKARAY,,,,
KUSH-BAYAN-O-KUSH-ADAA -O- KHUSH-NAZAR MUSLIMSALEEM,,,,

DR. AHMAD ALI BARQI AZMI, NEW DELHI, INDIA
AMAD-AMADHAI YEH ASRI AGAHI KA SE HAM-KINAAR
EK SAHAFIKE QALAM KA HAI JO ADABI SHAHKAR
NAAM HAIMUSLIM SALEEM AUR SHAKHSIYAT TAREEKH-SAAZ
KAANAME JISKE HAIN WEBSITON SE ASHKAAR
DEKH KARWEBSITEN KHUD RAI QAIM KEEJIYE
ILM KAMAHAUL HAI JIN KI WAJAH SE KHUSGAWAR
URDU SHUARAAUR ADEEBON PAR HAI JO DIRECTORY
AHL-E-DAANISHKI LIYE HAI BAAIS-E-SAD IFTIKHAR
KHIDMAT-E-URDUHAI UNKA EK FITRI MASHGHALA
HAISITAM-DEEDAH DILON KI SHAIRI UNKI PUKAAR
MAZHAR-E-SOZ-E-DUROONHAI UN KA MEYARI KALAAM
HAIJAHAN-E-FIKR-O-FUN MEN JIS KO HAASIL AITBAAR
HAIN YEHRUSHHAAT-E-QLAM ASRI ADAB KA AAINA
SOZ-O-SAAZ-E-ZINDAGI BARQI HAI JIS SE ASHKAAR
http://muslimsaleem.files.wordpress.com/2011/05/muslim-saleem-ekmanzoomtaarufnew.jpg</a>

ZIA SHAHZAD SHAHZAD (KARCHI0 NAZR-E-MUSLIM SALEEM
MUSLIM SALEEM AAP KO KARTA HOON MAIN SALAAM
URDU KO AAP NAY KIYA MAQBOOL-E-KHAS-O-AAM
PARCHAM ZABAAN-E-URDU KA THAAME TO PAHUNCHAY DHAAR
HAR LAB PAY NAAM-E-URDU RAHA SUBH AUR SHAAM
ALLAH! AISAY LOGON KO UMR-E-KHIZAR ATAA
WO JIN KAY DAM SAY URDU NAY PAAYA UROOJ-O-BAAM
SHAHZAD AAJ URDU JO TAABINDA, ZINDAA HAI
"MUSLIM" SAY LOGON NAY HI DILAYA HAI YEH MAQAAM

DR. AHMAD ALI BARQI AZMI, NEW DELHI, INDIA
HAIN YEHMUSLIM SALEEM KE ASHA’AR
UN KEZAUQ-E-SALEEM KE GHAMMAZ
KHUD PARHENAUR LAGAYEN ANDAZA
ZINDAGI KAHAI IN MEN SOZ-O-GUDAZ
UNKARANG-E-SUKHAN TAGHZZUL MEIN
UN KITAB-E-RASAA KA HAI AIJAZ
UN KE FUNKA HAI QADR-DAAN BARQI
HAIN YEHASH’AR WAQT KI AAWAZ
http://muslimsaleem.files.wordpress.com/2012/07/barqi-azmi-praises-muslim-saleem.jpg

HARIS BILAL (SARGODHA-PAKISTAN)
SHAIRI KA NAAZ HAIN MUSLIM SALEEM
SHE’R KI PARWAAZ HAIN MUSLIM SALEEM
UNKE SAB MAZMOON TABEEYAT KE QAREEB
ZINDAGI KA SAAZ HAIN MUSLIM SALEEM
RANG SHE’RON MEN GULOON KE BHARTE HAI
SHAIR-E-GULSAAZ HAIN MUSLIM SALEEM
BAAT KARTE HAIN KHARI AUR JANDAAR
IK NIDAR AAWAZ HAIN MUSLIM SALEEM
LOG HARIS KEHNE PAR MAJBOOR HAIN
ASR KA AIZAAZ HAIN MUSLIM SALEEM.

MAJEED TAJ BALOCH, BALOCHISTAN, PAKISTAN
 HAR DIL MAIN IHTIRAAM HAI MUSLIM SALEEM KA
BEMISL WO KALAAM HAY MUSLIM SALEEM KA
HAR ZAAWIYE KSE KARTA HAI KHIDMAT ADAB KI JO
BUS AIK HI WO NAAM HAY MUSLIM SALEEM KA
UNKO MILA HAI WARSAY MEN GANJ-E-SUKHANWARI
MASH-HOOR FAIZ-E-AAM HAY MUSLIM SALEEM KA
GHAZLON MAIN UNKI NUDRAT-E-FIKR-O-NAZAR BHI HAI
YE BE-NAZEER KAAM HAY MUSLIM SALEEM KA
KARTA HAIN REHNUMAHI JO USTAAD KI TARAH
DIL YE MERA GHULAAM HAY MUSLIM SALEEM KA
KARDO RAQAM YEH NAAM SUNHERI HUROOF SE
UNCHAA BAHUT MAQAAM HAY MUSLIM SALEEM KA
AI TAAJ ! BADSHAH HAIN SHAHR-E-SUKHAN KAY WO
AB HAR ZABAAN  PAYNAAM  HAY MUSLIM SALEEM KA

FAISAL NAWAZ, LONDON, ENGLAND
Nazrana-e-aqeedatbarai Janab Muslim Saleem sb az Faisal Nawaz

JISTARAH DARD KO HONTOON SE SADAA MILTI HAI
UNKAY SHERON MAIN SITAROON KO ZIYA MILTI HAI...
NUDRAT-E-FIKRSAY MAMLOO* KALAM-E-MUSLIM
AARZOO’ONKI KHANAK, DIL KI NAWA* MILTI HAI.....
LOG*LAB-BASTA HON DAHSHAT KI FAZA MEN JIS DAM
TABKHAYALAAT KO *MUSLIM KI SADAA MILTI HAI
MERIMANO, WHO *MUAALIJ HAIN DIMAAGH-O-DIL KAY
UNKEASHA’AR SAY ZAHNON KO SHIFA MILTI HAI...
RUTBAHAARON KI HO YAA DAUR-E-KHIZAAN HO FAISAL
UNKEASHA’AR SAY JEENE KI ADAA MILTI HAI



AHMAD ALI KHAN, RIYAD, S.A.
ROOH-PARWAR HER TARAF HAI SAADGI BHOPAL ME’N,,
CHEHRON PAR BHI HAI GHAZAB KI TAAZGI BHOPAL ME’N,,
LAZZAT -E- URDU KI,,,, NA KHALTI KAMI BHOPAL ME’N,,
“MISL-E-MUSLIM”* HOTA GAR HER AADMI BHOPAL ME’N,,
AGRA,,,,, DEHLI,,,,, ALLAHABAD,,,,, AUR SHEHR-E- LUCKNOW,,
CHALKE AAYI AB MUJASSAM SHAYERI BHOPAL ME’N,,
KARTAY HAIN APNAY BLOGON SAY WOH TASHHEER-E-ADAB
KHIDMAT-E-URDU KI BEHTI HAI NADEE BHOPAL ME’N,,
DHUNDAY SE BHI NAHEEN MILTA HAI "MUSLIM" KA JAWAAB
HAI ADAB KI UNKE DAM SAY RAUSHNI BHOPAL ME'N
 KHUSH-NUMA-O-KHUSH ADAA YEH SHEHR HAI “AHMED” ALI
 KAASH..... ! APNI BHI GUZARTI ZINDAGI BHOPAL ME’N,,
…………………………………………………………………………
*USTAD-E-MOHTARAM MUSLIM SALEEM SAHIB

DR. AHMAD ALI BARQI AZMI, NEW DELHI, INDIA
MUHSIN-E-URDUZABAAN MUSLIM SALEEM
KARNAME JINKE HAIN BEHAD AZEEM
UNKIWEBSITE HAI GANJ-E-SHAYEGAN
JIS SE HAIUN KA AYAAN ZAUQ-E-SALEEM
HAI YEHURDU KE LIYE EK NEK FAAL
US KI HAIDIRECTORY KAAR-E-AZEEM
HAI ADEEBONKA YEH NAADIR TAZKIRA
JO ADAB KIHAI SIRAAT-E-MUSTAQEEM
HO GAYA DIL DEKH KAR YEH BAGH-BAGH
CHALTI HOJAISI YAHAN MAUJ-E-NASEEM
FIKR-O-FUNHAI UNKA ASRI AGAHI
HAIN WOAHL-E-ILM-O-DANISH KE NADEEM
http://urdunewsblog.files.wordpress.com/2012/01/baqi-azamis-tribute-to-muslim-saleem.jpg

ZIA SHADANI,MURADBAD, INDIA
DAR HAQIKAT AHLE FAN KI JAAN HAIN MUSLIM SALEEM .
KHIDMATE URDU KA EK AILAAN HAI MUSLIM SALEEM
http://www.facebook.com/photo.php?fbid=150758855108892&set=a.102809366570508.3577.100005243343973&type=1&theater&notif_t=photo_comment</a>
KAMIL JANETVI, CHANDAUSI, INDIA
SACH YEH HAI ‘KAMIL’ KE SHAHR-E-ILM MEN .
WAQT KI AAWAAZ HAIN MUSLIM SALEEM .

NASIR FIROZABAD, FIROZABAD, INDIA
DOSTI KA BHI ALAG ANDAZ HAIN MUSLIM SALEEM
HAIN MIRE HAMRAZ AUR DAMSAAZ HAIN MUSLIM SALEEM
NADEEM AKHTAR NADEEM MANGANAVI, LONDON, ENGLAND
URDU MEINEK NAAM HAI MUSLIM SALEEM KA
JIDDATGHAZAL MEIN KAAM HAI MUSLIM SALEEM
MOHD ALEEMULLAH KHAN WAQAAR (SAHARANPUR-INDIA)
PARCHAM-E-URDU KO THAAME HAI KHADA MUSLIM SALEEM
BAA KHUA URDU ZABAAN PAR HAI FIDA MUSLIM SALEEM
KAISE NAA BHI SHUKRE KHUDA HAM BHI KAREN AB BE-SHUMAAR
FACEBOOK SAY YAAR URDU KO MILA MUSLIM SALEEM

Ismail Usmani “Nazar”, Allahabad University, Allahabad
AAJ KUCH BAAT HAI MUSLIM MAIN KE LIKHTA HAI “NAZAR”
USKE HUR SHER NE INSAAN KO TAAQAT DI HAI
(This is in response to Facebook post “Do tarhi seh-ghazle” by me on June 30, 2013

Zareena Khan, Rampur
AAPKE DIL KO KHUDA NE WO TAHARAT DY HAI…………
SANG BHI JIS SE BIKHAR JAYE WO TAQAT DI HAI
(This is in response to Facebook post “Do tarhi seh-ghazle” by me on June 30, 2013

Muslim Saleem ki ghazal par manzoom tabsire


Owais Jafrey sb., Washington, USA
فکر و فن، لہجہ، معانی، صوت و آہنگ کا کمال
مسلم، اِک شا عر بڑے ہیں اطّلا عاً عرض ہے
***************************************************************

 Ahmad Ali Barqi Azmi, Delhi
Rang e Muslim se numayaaN hai shaoor e fikr o fun
Woh sukhanwar ek bade haiN ittela'an arz hai 

رنگِ مسلم سے نمایاں ہے شعورِ فکر و فن وہ سخنور اک بڑے ہیں اطلاعاََ عرض ہے احمد علی برقی اعظمی 
 **********************************************************************************************************
  Zia Shahzad Shahzad, Karachi, Pakistan
  • Zia Shahzad Shahzad , Karachi, Pakistan
     واہ واہ ! کیسی انوکھی ہے یہ مسلم کی ردیف
     ۔ ۔ ۔ ۔ شعر میں موتی جڑے ہیں اطلاعاً عرض ہے
     ۔ ۔ ۔ ۔اک نیا رنگ تغزل سیکھئے شہزاد آپ
     ۔ ۔ ۔ ۔ ہم سخنور کب بڑے ہیں اطلاعاً عرض ہے
     ۔( ضیا ۶ شہزاد )۔
**********************************************************************************************************

Saud Siddiui sb, Karachi

کاش میں بھی شعر میں داد _سخن دیتا انہیں
رنگ مسلم کا الگ ہے ، اطلاعا" عرض ہے
سعود صدیقی

**********************************************************************************************************

  • شعر موتی سے جَڑے ہَیں اطلاعاً عرض ہے
    دریا کُوزے میں تَڑے ہیں اطلاعاً عرض ہے
    • Ahmad Ali Khan Kanpur, India
      JINKO DUNIYA JAANTI HAI ISM HAI "MUSLIM SALEEM",,,,,,, 
      ILM KE AFZAL DHADAY HAIN ITTILA'AN ARZ HAI,,,,,,!!!!!!!
      Awesome.......... Radeef par Zour-e-Qalam ka y Jadooo her Dil ko apna qaayl karne ke liye kaafi hai ..
      ++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++


      • Zia Roomani, Karnataka state, India  
        Shair umda aur baday hin ittla'an arz hai.
        Kheyal nashther sa lagey hai ittlaan
        arz hai.
      +++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++ 
    OTHER AHAM NASRI TABSIRE


    • Aamir Riyaz, Kanpur, India
       ایسی ردیف تو آج تک استمعال ہی نہیں ہوئی...بہت عمدہ اشعار ہیں...لطف آ گیا پڑھ کر ....واہ
       واہ

 *************************************************************************


  • Sher Bahadur Akhtar, Datia  Madhya Pradesh, India
    AAP KI MAANIND CHALTAY THAY AKAD KAR JO KABHI...
    KHAAK MAIN WO SAB GADAY HAIN ITTILA’AN ARZ HAI
    KHEL BACHCHON KA NAHEEN HAI, ISHQ KA RASTA HAI YEH
    MARHALE SAARAY KADAY HAIN ITTILA’AN ARZ HAI
    GUDRIYON MAIN REH KE KHIDMAT KHALQ KI KARTAY HAIN JO
    WO SABHI INSAAN BADAY HAIN ITTILA’AN ARZ HAI
    BAARHA MUSLIM KIYA HAI HAM NAY KHOON-E-ARZOO
    KHUD SAY HAM AKSAR LADAY HAIN ITTILA’AN ARZ HAI
     
    ................waaaaaaaaah waaaaaaaaaaaah bahut khoob mohtram muslim saleem sahab,naye zaviye ke sath kiya andaze bayaan hai waaaaah waaaah bahut khoob.
     ***************************************************************************
    • Ahmad Ali Khan, Kanpur, India 
      Naayaab "Aamad".. .... Khidmat-e-Khalq ki Raah mein ik Munfarid Message Insaniyat ke Naam.......... GUDRIYON MAIN REH KE KHIDMAT KHALQ KI KARTAY HAIN JO
      WO SABHI INSAAN BADAY HAIN ITTILA’AN ARZ HAI

    • Ahmad Ali Khan Awesome.......... Radeef par Zour-e-Qalam ka y Jadooo her Dil ko apna qaayl karne ke liye kaafi hai ............JINKO DUNIYA JAANTI HAI ISM SE "MUSLIM SALEEM",,,,,,, ILM KE AFZAL DHADAY HAIN ITTILA'AN ARZ HAI,,,,,,!!!!!!!
    • Masroor Ahmed, Karachi, Pakistan
      NICE PRESENTATION OF YOUR THINKING.ACCHHEE NAHI BOHAT ACCHHEE LAGEE AAP KI YEH GHAZAL ITTELA AN ARAZ HAY
      **********************************************************************
      • MOHATRAM APNE BILKUL NAI RADEEF PESH KARKE GHAZAL KO EK NAYA RASTA DIKHAYA HAI KHUDA KARE APKI IS RADEEF SE AANE WALI NASL ISTAFADA HASIL KARE OR APKI RADEEF SARI DUNIYA MAIN MAQBULIYAT KI SANAD HASIL KARE AISI MERI DUA HAI .